لندن،14مارچ(ایجنسی) 2000 سے زائد برطانوی خواتین پر یہ نیا سروے برٹش کائریوپریکٹک ایسوسی ایشن (بی سی اے) نے کیا تھا جس کے نتائج ریسرچ جرنل 146اینلز آف ریومیٹک ڈزیزز145 میں شائع ہوئے ہیں۔
سروے سے معلوم ہوا کہ چست جینز اور فیشن سے تعلق رکھنے والے دیگر ملبوسات پہننے والی تین چوتھائی خواتین کو کمر میں درد کی شکایت تھی۔ فیشن کے ملبوسات پہننے والی 73 فیصد خواتین کو کمر میں درد کی شکایت تھی مگر وہ اس بات سے ناواقف تھیں کہ اس کی وجہ کیا ہے۔ ان میں سے 27 فیصد خواتین کا کہنا تھا کہ انہیں اتنا اندازہ ضرور ہے کہ چست لباس ان کی کمر میں درد کی وجہ بن رہا ہے لیکن لباس خریدتے وقت وہ اس بات کو خاطر میں نہیں لاتیں۔
text-align: start;">
مطالعے کے نگراں رشی لواٹے نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ چست جینز پہننے والی خواتین کو حرکت کرنے میں زیادہ قوت صرف کرنا پڑتی ہے جس کا زیادہ اثر ان کی کمر اور اطراف کے پٹھوں اور ہڈیوں پر پڑتا ہے جبکہ بیٹھی حالت میں بھی ان کے مختلف جسمانی حصوں کو زیادہ دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہے تو ان کی کمر میں مستقل درد ہوسکتا ہے جو بے حد تکلیف دہ ہوتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دنیا بھر میں کمر کے درد کی شرح 9.4 فیصد ہے جس کی بڑی وجہ اٹھنے بیٹھے اور چلنے پھرنے کا غلط انداز ہے جبکہ خواتین میں اس انداز کی بڑی وجہ ان کا چست لباس بنتا ہے۔اسی لیے انہوں نے خواتین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ چست لباس سے جس قدر ممکن ہو پرہیز کریں اور ایسے کپڑے پہنیں جو ڈھیلے ڈھالے ہوں اور جنہیں پہن کر چلنا پھرنا اور اٹھنا بیٹھنا بھی آسان ہو۔ خواتین کی صحت کےلیے یہی بہتر ہے۔